1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
انسانی حقوقشمالی امریکہ

ہیٹی: مسلح گینگ نے دو صحافیوں کو قتل کر دیا

7 جنوری 2022

دونوں صحافیوں کو اس علاقے میں قتل کیا گیا ہے جہاں حالیہ دنوں میں مسلح گروہوں کے درمیان شدید لڑائی دیکھنے کو ملی ہے۔ مسلح گروپ بعض علاقوں پر اپنی اجار ہ داری قائم کرنے کے لیے لڑتے رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/45F52
Haiti Streitkräfte in Port-au-Prince
تصویر: Ralph Tedy Erol/REUTERS

ہیٹی میں پورٹ آف پرنس کے مضافاتی علاقے میں چھ جنوری جمعرات کے روز مسلح گینگ کے بعض مشتبہ ارکان کے ہاتھوں دو صحافی ہلاک ہو گئے۔ حکام کا کہنا ہے کہ متاثرہ صحافی اس وقت فائرنگ کی زد میں آ گئے جب وہ ایک دیگر حریف گینگ لیڈر کا انٹرویو کرنے کے لیے وہاں جا رہے تھے۔

مونٹریال میں قائم ریڈیو سٹیشن ایکاؤٹ ایف ایم کے لیے کام کرنے والے صحافی امیڈی جان ویزلی اور ایک مقامی رپورٹر ولگینس لوئیزیئنٹ اس حملے میں ہلاک ہو گئے جبکہ انہیں کے ساتھ جانے والے تیسرے صحافی جان بچا کر وہاں سے نکل جانے میں کامیاب رہے۔

مونٹریال ریڈیو اسٹیشن نے اس قتل کو ایک ''مجرمانہ اور وحشیانہ فعل'' قرار دیا ہے۔

مسلح گروہوں کا بڑھتا ہوا اثر و رسوخ

یہ واقعہ لیبول 12 علاقے میں پیش آیا، جہاں مسلح گروہوں کے درمیان حالیہ دنوں شدید لڑائی دیکھنے میں آئی ہے جو اس علاقے کو مکمل طور پر اپنے اپنے کنٹرول میں لینا چاہتے ہیں۔

چھ ماہ قبل پورٹ آف پرنس میں ہی ملک کے سابق صدر جوؤنیل موئس کو ان کی ذاتی رہائش گاہ پر قتل کر دیا گیا تھا جس کے بعد سے ملک میں سیاسی اور سلامتی کا بحران میں مزید گہرا ہوتا جا رہا ہے۔ اس دوران کئی مسلح گروہوں نے دارالحکومت کے مضافاتی علاقوں سے باہر بھی اپنے اثر و رسوخ میں اضافہ کر لیا ہے۔

Haiti Cap Haitien | Tanklaster Explosion
تصویر: Ralph Tedy Erol/REUTERS

انسانی حقوق کی تنظیم 'سینٹر فار اینالیسس اینڈ ریسرچ ان ہیومن رائٹس' کے مطابق ہیٹی میں گزشتہ برس اغوا کی کم از کم 950 وارداتیں ریکارڈ کی گئیں۔

صحافیوں کے خلاف تشدد کی تاریخ

مسلح گینگ کی جانب سے بڑھتے تشدد نے ملک کے اس فوجداری نظام انصاف کی خامیوں کو اجاگر کر دیا ہے جس میں گزشتہ کئی برسوں کے دوران ایسے متعدد واقعات کی ناکام تفتیش بھی شامل ہے۔

معروف صحافی جین ڈومینیک کو اپریل 2000 میں قتل کر دیا گیا تھا لیکن ان کی موت کا معمہ ابھی تک حل نہیں ہو سکا۔

مارچ 2018 میں ایک غریب علاقے مارٹیسنٹ میں رپورٹنگ کے دوران ہی فوٹو جرنلسٹ ولدمیر لیگانگنیو لا پتہ ہو گئے تھے جو آج تک واپس نہیں لوٹے۔ اس علاقے پر اب مسلح گروہوں کا کنٹرول ہے۔

حالانکہ حکام نے سن 2019 کے جون اور اکتوبر میں دونوں صحافیوں کے قتل کی تحقیقات کا بھی اعلان کیا تاہم آج تک وہ انکوائری مکمل نہیں ہوئی۔

اسی طرح کے ایک اور واقعے میں جون 2021 میں، صحافی ڈیاگو چارلس اور ان کے ساتھ ایک مخالف سیاسی کارکن کو ان کے 13 دیگر ساتھیوں کے ساتھ ہلاک کر دیا گیا تھا تاہم آج تک اس معاملے میں کسی بھی مجرم کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔

ص ز/ ج ا (روئٹرز، اے ایف پی)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں