1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عام آدمی پارٹی نے دہلی میں بی جے پی کا قلعہ فتح کر لیا

جاوید اختر، نئی دہلی
7 دسمبر 2022

بھارت کی حکمراں جماعت بی جے پی کو قومی دارالحکومت دہلی کے میونسپل انتخابات میں شکست کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔ 15 برس تک اقتدار میں رہنے اور تمام تر کوششوں اور حربوں کے باوجود وہ عام آدمی پارٹی کی پیش قدمی نہیں روک سکی۔

https://p.dw.com/p/4Kalz
Indien |  AAP gewinnt Wahlen in Delhi
تصویر: Reuters/A. Fadnavis

قومی دارالحکومت کی 250 سیٹوں والی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات میں دہلی میں حکمراں عام آدمی پارٹی نے134 سیٹیں جیت کر اکثریت حاصل کر لی ہے۔ اس کے ساتھ ہی کارپوریشن پر گزشتہ 15برس سے قابض بھارتیہ جنتا پارٹی کو شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ اسے دہلی کی سیاست میں اروند کیجریوال کی عام آدمی پارٹی (عاپ) کے بڑھتے ہوئے غلبے کا اشارہ سمجھا جا رہا ہے۔

دہلی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات میں بھی فتح حاصل کرکے 'عاپ' نے دہلی کی سیاست میں اپنی موجودگی کو مزید مستحکم کردیا ہے۔ پارٹی گزشتہ نو برس سے دہلی میں برسراقتدار ہے۔ میونسپل کارپوریشن پر بھی قبضہ حاصل کرنا پارٹی کا ایک اہم ہدف رہا ہے، جسے اس نے اب حاصل کرلیا۔

دہلی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات میں بھی فتح حاصل کرکے 'عاپ' نے دہلی کی سیاست میں اپنی موجودگی کو مزید مستحکم کردیا ہے
دہلی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات میں بھی فتح حاصل کرکے 'عاپ' نے دہلی کی سیاست میں اپنی موجودگی کو مزید مستحکم کردیا ہےتصویر: DW/A. Ansari

'ایک چھوٹی پارٹی نے دنیا کی سب سے بڑی پارٹی کو ہرادیا'

عام آدمی پارٹی کے رہنما راگھو چڈھا نے کارپوریشن میں اکثریت کا ہدف حاصل کرنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا، "آج ایک چھوٹی پارٹی، ایک غریب، ایماندار اور پڑھی لکھی پارٹی نے دنیا کی سب سے بڑی پارٹی کو شکست دے دی۔ یہ بی جے پی اور عاپ کے درمیان براہ راست مقابلہ تھا۔"

دہلی الیکشن: مودی سرکار کو بڑی شکست کا سامنا

راگھو چڈھا نے کہا کہ بی جے پی نے اس مرتبہ بھی الیکشن میں کامیابی کے لیے تمام ترکوششیں کیں اور تمام حربے آزمائے۔ بی جے پی نے اپنے متعدد وزراء اعلیٰ کو انتخابی مہم میں جھونک دیا تھا اور تفتیشی ایجنسیوں کو بھی عام آدمی پارٹی کے رہنماوں کے خلاف لگا دیا۔ لیکن اس کے باوجود اسے شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔

’مودی کو پہلی شکست‘، نئی دہلی انتخابات میں کیجریوال کو سبقت

عام آدمی پارٹی کے رہنما نے کہا، "بی جے پی نے سات وزراء اعلیٰ، 17سابق وزرائے اعلیٰ،100سے زائد ممبران پارلیمان، درجنوں ممبران اسمبلی، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ، سی بی آئی، انکم ٹیکس محکمہ اور حتی کہ جیل میں بند ایک ملزم کو بھی انتخابی مہم میں اتار دیا تھا۔"

انہوں نے مزید کہا،"بی جے پی اروند کیجریوال کو ہر قیمت پر روکنا چاہتی تھی لیکن دہلی کے عوام نے جس طرح حکومت کی کنجی انہیں سونپی تھی اسی طرح آج میونسپل کارپوریشن کی چابیاں بھی سونپ دیں۔"

دہلی میونسپل کارپوریشن کے لیے چار دسمبر کو ہونے والے انتخابات میں عام آدمی پارٹی کو 134 اور بی جے پی کو 104سیٹیں ملی ہیں۔ کانگریس پارٹی  صرف نو سیٹوں کے ساتھ اپنا وجود برقرار رکھنے میں کسی طرح کامیاب ہوسکی۔

عام آدمی پارٹی کو 134 اور بی جے پی کو 104سیٹیں ملی ہیں۔ کانگریس پارٹی  صرف نو سیٹوں کے ساتھ اپنا وجود برقرار رکھنے میں کسی طرح کامیاب ہوسکی۔
عام آدمی پارٹی کو 134 اور بی جے پی کو 104سیٹیں ملی ہیں۔ کانگریس پارٹی  صرف نو سیٹوں کے ساتھ اپنا وجود برقرار رکھنے میں کسی طرح کامیاب ہوسکی۔تصویر: Reuters/A. Fadnavis

یہ الیکشن اہم کیوں تھے؟

 قومی دارالحکومت دہلی کی انتظامی نوعیت بالکل مختلف اور پیچیدہ ہے۔ یہاں پولیس کا محکمہ مرکزی وزارت داخلہ کے ہاتھوں میں ہے۔ عمومی انتظامی امور دہلی حکومت کے ہاتھوں میں رہتی ہے جب کہ بلدیاتی امور میونسپل کارپوریشن دیکھتی ہے۔

دہلی انتخابات اہم کیوں؟

نئی دہلی کے انتخابات میں شاہین باغ بحث کا موضوع کیوں ہے؟

اسمبلی اور میونسپل کارپوریشن پر الگ الگ جماعتوں کے قبضہ ہونے کی وجہ سے مخالف جماعتیں اکثر ایک دوسرے کے خلاف نبرد آزما رہتی ہیں۔ کسی کامیابی کا سہرا اپنے اپنے سر لینا اور ناکامی کا الزام دوسرے کے سر ڈالنا عام بات ہے۔

ایک اور اہم بات یہ ہے کہ دہلی میونسپل کارپوریشن کا سالانہ بجٹ تقریباً 15276کروڑ روپے کا ہے۔

پارٹی کی شکست کے بعد دہلی بی جے پی کے صدر آدیش گپتا کا کہنا تھا،"بی جے پی نے اچھا مقابلہ کیا اور عام آدمی پارٹی  کے جھوٹ اور بدعنوانی کا پردہ فاش کردیا۔ یہ کانٹے کا مقابلہ تھا۔"