1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چین کا پاکستان میں سیاسی وحدت اور سماجی استحکام پر زور

20 فروری 2024

پاکستان میں انتخابات کے بعد جاری سیاسی تعطل کے دوران چین نے اپنے قریبی اتحادی پر سیاسی وحدت اور سماجی استحکام کو برقرار رکھنے پر زور دیا۔ بیجنگ کا کہنا ہے کہ چین پاکستانی عوام کے انتخاب کا مکمل احترام کرتا ہے۔

https://p.dw.com/p/4cbGN
 پاکستان تحریک انصاف کو الیکشن میں حصہ لینے نہیں دیا گیا تھا لیکن ان کے حمایت والے 95 آزاد امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ہے
پاکستان تحریک انصاف کو الیکشن میں حصہ لینے نہیں دیا گیا تھا لیکن ان کے حمایت والے 95 آزاد امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ہےتصویر: Rizwan Tabassum/AFP/Getty Images

پاکستان میں ہونے والے عام انتخابات کے بارہ دن گزر جانے کے باوجود کسی بھی جماعت یا اتحاد کی طرف سے حکومت کا سازی کا دعویٰ اب تک سامنے نہیں آیا ہے اور اس دوران چین نے پیر کے روز اپنے 'قریبی دوست‘ پر سیاسی اتحاد اور سماجی استحکام کو برقرار رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔

چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا، ''ایک قریبی دوست اور پڑوسی ہونے کے ناطے چین پاکستانی عوام کے انتخاب کا مکمل احترام کرتا ہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ بیجنگ کو پوری امید ہے کہ پاکستان میں تمام متعلقہ سیاسی جماعتیں انتخابات کے بعد سیاسی وحدت اور سماجی استحکام کو برقرار رکھنے اور قومی ترقی کی خاطر مستقبل کی تشکیل کے لیے مشترکہ طورپر مل کر کام کریں گی۔

پاکستان میں حکومت سازی کا عمل کھٹائی کا شکار کیوں؟

 پاکستان میں آٹھ فروری کو ہونے والے انتخابات کے بعد کوئی بھی سیاسی جماعت اپنے طور پر وفاقی حکومت بنانے کے لیے مطلوبہ تعداد حاصل نہیں کرسکی ہے۔ پاکستان کی 264 رکنی قومی اسمبلی میں حکومت سازی کے لیے کم از کم 134اراکین کی ضرورت ہوتی ہے۔

سابق وزیر اعظم نواز شریف کی پاکستان مسلم لیگ (ن)کو 75سیٹیں اور بلاول بھٹو زرداری کی پاکستان پیپلز پارٹی کو 54سیٹیں حاصل ہوئی ہیں۔ عمران خان کی پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کو الیکشن میں حصہ لینے نہیں دیا گیا تھا لیکن ان کے حمایت والے 95 آزاد امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ہے۔ پی ٹی آئی کا دعویٰ ہے کہ انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کی گئی اور اس کے کم از کم 177 امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔

حکومت اور الیکشن کمیشن دونوں نے ہی انتخابات میں کسی بھی طرح کی دھاندلی سے انکار کیا ہے۔

چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے کہا، ایک قریبی دوست اور پڑوسی ہونے کے ناطے چین پاکستانی عوام کے انتخاب کا مکمل احترام کرتا ہے
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے کہا، ایک قریبی دوست اور پڑوسی ہونے کے ناطے چین پاکستانی عوام کے انتخاب کا مکمل احترام کرتا ہےتصویر: Andy Wong/AP Photo/picture alliance

انتخابات کے انعقاد پر پاکستان کو مبارک باد

چین نے 'کامیاب‘ انتخابات پر پاکستان کو مبارک باد دی ہے۔ چینی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہاکہ پاکستان میں عام انتخابات مستحکم اور ہموار طریقے سے منعقد کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ چین کو یقین ہے کہ پاکستان میں متعلقہ فریق یکجہتی قائم رکھتے ہوئے مسائل کو حل کرنے کے لیے مل کر کام کر سکتے ہیں۔

پاکستان انتخابات میں ہونے والی بے ضابطگیوں کی تفتیش کرے، امریکہ

ماؤ ننگ نے کہا، ''چین پاکستان میں بننے والی نئی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے۔ چین پاکستان تعمیر کو تیز کرنے کے لیے نئی حکومت کے ساتھ کام کرنے کی امید رکھتا ہے۔ دونوں ممالک کے عوام کے فائدے کے لیے نیا دور شروع کیا جائے گا۔‘‘

پاکستان کا سیاسی عدم استحکام چین کے لیے باعث تشویش

پاکستان میں سیاسی عدم استحکام چین کے لیے تشویش کا باعث بنا ہوا ہے۔ بھارت کے اعتراضات کو نظر انداز کرتے ہوئے وہ60 بلین ڈالر کے چین پاکستان اکنامک کوریڈور (سی پیک) جیسے اہم اسٹریٹیجک پروجیکٹ پر کام کررہا ہے۔ پاکستان کا زیر انتظام کشمیر بھی سی پیک پروجیکٹ کا حصہ ہے۔

کیا چین پاکستان میں سرمایہ کاری میں کمی کر رہا ہے؟

بیجنگ معاشی بحران سے دوچار پاکستان کو مالی امداد بھی فراہم کر رہا ہے تاکہ اسلام آباد قرضوں کی ادائیگی کے توازن اور ضروری غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کو برقرار رکھ سکے۔

چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ کا کہنا تھا کہ چین اور پاکستان کے درمیان دیرینہ اسٹریٹیجک تعاون پر مبنی شراکت داری ہے اور بیجنگ روایتی دوستی کو جاری رکھنے، مختلف شعبوں میں عملی تعاون کو مزید گہرا کرنے، نئے عہد میں مزید قربت کے ساتھ دور جدید میں ایک مشترکہ معاشرے کی تعمیر کے لیے پاکستان کے ساتھ کام کرنے کا منتظر ہے تاکہ بہتر انداز سے دونوں ممالک کے عوام کو فوائد پہنچ سکے۔

آزاد ممبران اسمبلی کیا حکمت عملی بنائیں گے؟

ج ا/        (خبر رساں ادارے)