1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مزمل محسن کو بیوی کے قتل میں مجرم قرار دے دیا گیا

8 فروری 2011

امریکی ریاست نیویارک کی ایک عدالت نے پاکستانی نژاد شہری مزمل محسن کو اپنی بیوی کو قتل کرنے کے مقدمے میں مجرم قرار دے دیا۔

https://p.dw.com/p/10Cj8
تصویر: AP

قتل کا یہ واقعہ دو سال قبل پیش آیا تھا۔ مزمل پر الزام تھا کہ اُس نے اپنی بیوی آسیہ کو قتل کرنے کے بعد اس کا سر تن سے جدا کردیا تھا۔ مزمل یہ مانتے ہیں کہ انہوں نے قتل کیا ہے مگر ان کا مؤقف ہے کہ وہ اپنی بیوی کے جبر کا شکار تھے۔

دی بفلو نیوز ڈاٹ کام کے مطابق مزمل نے عدالت کو بتایا کہ وہ اپنی بیوی کی وجہ سے ’نفسیاتی زناء‘ کا شکار تھا۔ بتایا جارہا ہے کہ آسیہ ان سے طلاق کا مطالبہ کر رہی تھیں۔ مزمل عدالت کو یہ بھی بتا چکے ہیں کہ ایک موقع پر اپنی بیوی کو بچوں سمیت پاکستان جانے سے روکنے کے لیے انہوں نے بچوں کے پاسپورٹ نیاگرا آبشار میں پھینک دیے تھے۔

مجرم قرار دیے جانے والا یہ پاکستانی نژاد امریکی شہری اپنے تین سابقہ وکلاء کو برطرف کرکے نیویارک کے شہر بفلو کی عدالت میں اپنی پیروی خود کر رہا تھا۔ مقامی میڈیا میں مسلسل اس مقدمے کی خبریں عام ہوتی رہیں، جس کے سبب بڑی تعداد میں لوگ اس کی سماعت دیکھنے پہنچتے رہے۔ یہ مقدمہ دو ہفتے جاری رہا، جس کے بعد جیوری نے محض ایک گھنٹے کے سوچ و بچار کے بعد مزمل کو مجرم قرار دیا۔

New York - pro-Moslem-Demonstration NO FLASH
مزمل اور ان کی بیوی نے گیارہ ستمبر کے حملوں کے بعد امریکہ میں مسلمانوں کے خلاف نفرت کے جذبات میں کمی کے لیے کیبل ٹی وی چینل قائم کیا تھاتصویر: ap

تفصیلات کے مطابق پاکستان میں پیدا ہونے والا مزمل 12 فروری 2009ء سے پولیس تحویل میں ہے۔ اُس دن وہ خود ’اورچرڈ پارک‘ کے پولیس سٹیشن میں اپنی بیوی کے قتل کی اطلاع دینے پہنچا تھا۔ 46 سالہ مزمل کی بیوی آسیہ کی سربریدہ لاش Bridges Tv کے سٹوڈیو سی برآمد ہوئی تھی۔

یہ ٹیلی وژن چینل، ان دونوں میاں بیوی نے مل کر قائم کیا تھا۔ 11 ستمبر 2001ء کو ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر کیے گئے حملوں کے بعد قائم کیے گیے اس کیبل ٹی وی کا مقصد امریکہ میں بسنے والے مسلمانوں اور غیر مسلم شہریوں کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دینا تھا۔ انگریزی زبان کے اس چینل کے چیف ایگزیکٹیو مزمل خود تھے جبکہ ان کی بیوی آسیہ اس چینل کی مینیجر تھیں۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این این سے وابستہ WIVB بفلو کے مطابق مزمل حسن کے بچے میکائل اور سونیا عدالت کو بتاچکے ہیں کہ گھر پر ان کے والد ’مزمل‘ کا رویہ بعض اوقات جارحانہ ہوا کرتا تھا مگر ان کی سوتیلی والدہ ’آسیہ‘ نے کبھی جھگڑا نہیں بڑھایا۔

رپورٹ: شادی خان سیف

ادارت: عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں