1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتاسرائیل

خان یونس میں اسرائیلی فوجی کارروائی میں شدت

24 جنوری 2024

غزہ کے جنوبی شہر خان یونس کے گردونواح میں اسرائیلی فوج کی طرف سے زمینی کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ادھر چوبیس اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت پر اسرائیل میں ایک سوگ کا عالم برقرار ہے۔

https://p.dw.com/p/4bd6P
Gazastreifen IDF-Soldaten in Bodenoperation in Khan Younis
تصویر: Ohad Zwigenberg/AP/picture alliance

اسرائیلی فوج نے خان یونس اور اس کے گردونواح میں فوجی کارروائی میں شدت پیدا کر دی ہے۔ اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں درجنوں جنگجوؤں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔

اسرائیلی فوج نے غزہ پٹی میں حماس کے جنگجوؤں کے ٹھکانوں کو تباہ کرنے کی خاطر اپنی کارروائیوں میں تیزی پیدا کر دی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ بالخصوص خان یونس اور اس کے نواحی علاقوں میں زمینی کارروائی میں بھی وسعت لائی گئی ہے۔ یہ جوابی حملے ایک ایسے وقت میں تیز کیے گئے ہیں، جب اس خونی تنازعہ کے دوران اب تک کسی ایک دن میں سب زیادہ اسرائیلی فوجی مارے گئے ہیں۔

غزہ پٹی میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کا کہنا ہے کہ سات اکتوبر سے اب تک اسرائیلی جوابی حملوں کے نتیجے میں کم از کم 25,700  افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ زخمی ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد تریسٹھ ہزار سات سو چالیس سے تجاوز کر گئی ہے۔ ان ہلاک شدگان میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔

غزہ پٹی میں اسرائیلی فوج کی زمینی کاررائیوں میں اضافہ

وزارت صحت کے مطابق چوبیس گھنٹوں میں دو سو دس مزید فلسطینی مارے جا چکے ہیں۔ حماس کے جنگجوؤں کی طرف سے اسرائیلی سرزمین پر دہشت گردانہ حملے کے بعد اسرائیلی افواج نے غزہ پٹی میں ان جنگجوؤں کے خلاف کارروائی شروع کی تھی۔ سات اکتوبر کو کیے گئے اس دہشت گردانہ حملے میں تقریباﹰ ساڑھے گیارہ سو اسرائیلی ہلاک ہو گئے تھے جبکہ حماس نے دو سو چالیس کے قریب افراد کو یرغمال بھی بنا لیا تھا۔

یورپی یونین، جرمنی، امریکہ، اسرائیل اور دیگر متعدد ممالک حماس کو ایک دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہیں۔

اسرائیل میں سوگ کا عالم

غزہ پٹی میں چوبیس اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت پر اس وقت اسرائیل بھر میں سوگ کا عالم ہے۔ چوبیس گھنٹوں کے دوران پہلی مرتبہ اتنے زیادہ اسرائیلی فوجی مارے گئے ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ حماس کے جنگجوؤں نے ایک ٹینک پر راکٹ فائر کیا، جس کی وجہ سے ایک قریبی عمارت منہدم ہو گی اور اس عمارت میں موجود اسرائیلی فوجی ہلاک ہو گئے۔ ہلاک ہونے والے ان فوجیوں کے اہل خانہ اور دوستوں نے اپنے پیاروں کے جنازوں میں شرکت کی اور انہیں پورے فوجی اعزاز کے ساتھ دفنایا گیا۔

غزہ پٹی میں امداد کی اشد ضرورت

اقوام متحدہ نے غزہ پٹی میں امدادی سامان کی فراہمی کو یقینی بنانے پر زور دیا ہے۔ اس عالمی ادارے کے مطابق اسرائیلی جوابی حملوں کی وجہ سے غزہ پٹی میں تباہی ہو رہی ہے اور وہاں خوراک اور ادویات کی قلت بھی ہے۔

غزہ شہر اور خان یونس کے علاوہ اس فلسطینی علاقے میں واقع تقریباﹰ سبھی شہر تباہ ہو چکے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق غزہ کا ستر فیصد علاقہ ناقابل رہائش ہو چکا ہے۔

ایرانی صدر ترکی کے دورے پر

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی حماس اور اسرائیل کے مابین اس لڑائی کو رکوانے کی کوششوں کی خاطر ترکی کا دورہ کرنے پر تیار ہو گئے ہیں۔ اس دوران وہ تہران اور انقرہ کے مابین اختلافات دور کرنے کی کوشش بھی کریں گے۔ واضح رہے کہ رئیسی کا یہ دورہ ترکی دو بار تاخیر کا شکار ہوا۔

 رئیسی نے ترک صدر رجب طیب ایردوآن سے ملاقات کرنے کا فیصلہ ایک ایسے وقت میں کیا ہے، جب غزہ میں حماس کے خلاف اسرائیلی فوجی کارروائی کی وجہ سے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ دونوں رہنماؤں کے مابین اس ملاقات کے بعد ایک پریس کانفرنس کا اہتمام بھی کیا جائے گا۔

ع ب/ ش ر/ ر ب (خبر رساں ادارے)

ايرانی حمايت يافتہ جنگجو تنظيمیں اور ملیشیا گروپ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں